سرسی، 5 / دسمبر (ایس او نیوز) سرسی میں منعقدہ اتر کنڑا ضلع کے 24 ویں کنڑا ساہتیہ سمیلن میں سرسی کو الگ سے نیا ضلع تشکیل دینے کے مطالبے پر کوئی آواز سنائی نہیں دی ۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق کنڑا ساہتیہ سمیلن کے دوران ضلع میں ملٹی فیکلٹی یونیورسٹی اور جدید ترین سہولتوں سے آراستہ ملٹی اسپیشیالٹی ہاسپٹل کے قیام سمیت مختلف قسم کی 11 تجاویز کے سلسلے میں قرارداد منظور کی گئی ۔ اس سمیلن میں حکومت کے سامنے جو مطالبات رکھے گئے اس میں ضلع کی سماجی و ثقافتی ترقی کے لئے نئی پالیسی وضع کرنا، جنگلاتی زمین کے حقوق کا مسئلہ حل کرنا، ضلع کے قبائل سے متعلق ریسرچ کے لئے مرکز قائم کرنا، ضلع کی قدیم ثقافت اور فنون کا تحفظ کرنا اور فنکاروں کی پشت پناہی کے لئے حکومت کی جانب سے اقدامات کرنا شامل ہے ۔
اس کے علاوہ حکومت سے یہ مطالبہ بھی کیا گیا ہے کہ ضلع کی تاریخ یاد دلانے والے یادگاروں کا تحفظ کیا جائے اور اس ضمن میں حکومت کی طرف سے خصوصی پروگرام وضع کیا جائے ۔ تالگوپا سے ہبلی تک ریلوے سفر جلد از جلد شروع کرنے کے لئے فوراً اقدام کیا جائے ۔ سپاری کے لئے نقصان دہ مرض پر قابو پانے کے لئے مناسب کارروائی کی جائے ۔
بنواسی ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کو فعال بنانے اور بنواسی کدمبااُتسوا کے دوران ہی پمپ ایوارڈ تفویض کرنے، ضلع میں سیاحت کے فروغ کے لئے اقدامات کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے ۔
ریوینیو منسٹر کا بیان :سرسی میں زمین سے متعلق دستاویزات تقسیم کرنے کے لئے منعقدہ اجلاس میں شرکت کے بعد اخباری نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے ریوینیو وزیر کرشنا بائرے گوڈا نے کہا کہ سرسی کو الگ سے ضلع بنانے کے سلسلے میں ریاستی حکومت کے سامنے کوئی تجویز نہیں ہے اور مرکزی حکومت کی پالیسی کے تحت فی الحال اس کا کوئی امکان بھی نہیں ہے ۔ کیونکہ مرکزی حکومت نے گزشتہ جنوری سے کسی بھی نئے تعلقہ کی تشکیل پر روک لگا رکھی ہے ۔ بالفرض مرکزی حکومت پابندی ہٹاتی ہے یا پھر نئی پالیسی وضع کرتی ہے تو پھر نئے تعلقہ یا ضلع کی تشکیل پر غور کیا جا سکتا ہے ۔ وزیر موصوف کے اس بیان سے سرسی کو ضلع بنانے اور اسے کدمبا ضلع قرار دینے کی جو مانگ بڑے پیمانے پر ہو رہی تھی ، اس کی رفتار پر بریک لگ گیا ہے ۔
وقف بورڈ سے نوٹس جاری نہ ہونے پر بھی زمین کے کاغذات میں نام موجود ہونے پر تحصیلدار کی عدالت میں جانچ ہونے کی شکایت پر وزیر موصوف نے کہا کہ اس تعلق سے الجھن میں پڑنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ اتر کنڑا ضلع میں بہت ساری زمینیں 'پوٹ خراب' (ناقابل زراعت) ہو گئی ہیں ۔ جہاں نقص ہوگا وہاں درست کیا جائے گا ۔ اس سلسلے میں ضلع ڈپٹی کمشنر کو ہدایت جاری کی گئی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ریاستی کانگریسی حکومت میں سب مل جل کر سرکاری ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں ۔ عوام نے سابق چیف منسٹر بسوا راج بومئی اور کمارا سوامی کے حلقوں میں بھی کانگریسی امیدواروں کو جیت دلائی ہے ۔ اس تعلق سے بہت سارے میڈیا والوں نے بھی جیت کے امکانات ظاہر نہیں کیے تھے ، لیکن عوام نے کانگریس پارٹی کو جیت دلائی ہے ۔
اس موقع پر اتر کنڑا انچارج وزیر منکال وئیدیا، ایم ایل اے بھیمنّا نائک اور شیو رام ہیبار موجود تھے ۔